Read the story of Hazrat Sheesh (peace be upon him) in Urdu
حضرت آدم علیہ السلام کے بعد حضرت شیث علیہ السلام کو نبوت سے سرفراز فرمایا گیا اور اللہ تعالی نے اپ پر 50
صحیفےنازل فرمائے قران مجید میں اپ کا تذکرہ موجود نہیں البتہ سابقہ اسمانی کتابوںاور کچھ احادیث اور تاریخی کتابوں میں اپ کا تذکرہ موجود ہے
:نام مبارک اور وجہ تسمیہ
عربی زبان میں اپ کا نام ش تھا جبکہ عبرانی میں شیس ہے اور اس کا معنی ہے اللہ تعالی کا تحفه حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا رضی اللہ تعالی عنہ نے اپ علیہ السلام کا یہ نام اس لیے رکھا تھا کہ اپ علیہ السلام حضرت ہابیل رضی اللہ تعالی عنہ کے قتل کے بعد عطا کیے گئے تھے
:ولادت
ایک روایت کے مطابق جب حضرت ادم علیہ السلام کی عمر مبارک 130 برس ہوئی تو ان کے ہاں ایک اور فرزند پیدا ہوا یہ شکل و صورت میں بالکل حضرت ادم علیہ السلام جیسے تھے اور ان کی ولادت پر حضرت حوا رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا خدا نے مجھے ہابیل کے عوض ایک بیٹا دیا ہے آپ علیہ السلام اور حضرت حوا رضی اللہ تعالی عنہ نے ان کا نام شیث رکھا
:تنہاہ ولادت کا سبب
سیرت ادم کے باپ نمبر 11 میں بیان ہوا کہ حضرت ہابیل کے قتل کے کچھ عرصہ کے بعد حضرت حوا کے ہاں حضرت شیث کی ولادت ہوئی اپ علیہ السلام تنہا پیدا ہوئے اپ علیہ السلام کے عام معمول سے ہٹ کر تنہا پیدا ہونے کی حکمت بیان کرتے ہوئے علامہ احمد بن محمد قسطلانی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں حضرت حوا رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت شیث علیہ السلام کو اکیلا ہی جنم دیا ان کے ساتھ لڑکی کی ولادت نہیں ہوئی یہ اس ہستی کی عزت و تکریم کے لیے ہوا جن کی سعادت مندی کو اللہ تعالی نے نبوت کے ذریعے ظاہر فرمایا
علامہ ابو عبداللہ محمد بن عبدالباقی رزاکی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ ہنسی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہے حضرت شیت کے چہرے میں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نور تھا اور فرشتے حضرت آدم علیہ السلام کو اس بات کی خوشخبری دینے ائے
:حضرت آدم علیہ السلام کی وصیت
علامہ احمد بن محمد قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حضرت آدم علیہ السلام نے اپنی وفات کے وقت حضرت شیث علیہ السلام کو وصیت فرمائی پھر حضرت شیث علیہ السلام نے اپنی اولاد کو حضرت آدم علیہ السلام کی فرمان کے مطابق وصیت فرمائی کہ وہ اس نور کو خوب پاک عورتوں میں ہی رکھیں گے یہ وصیت اولاد ادم میں جاری رہی اور ایک زمانے سے دوسری زمانے میں منتقل ہوتی رہی یہاں تک کہ اللہ تعالی نے یہ نور حضرت عبدالمطلب رضی اللہ تعالی عنہ میں رکھا ان کے ہاں حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ کی ولادت ہوئی جو کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے والد محترم ہیں
:حضرت شیت علیہ السلام کے شمائل
حضرت وہاب رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں اولاد ادم یعنی بلاواسطه اولاد میں سے حضرتشیث علیہ السلام سب سے معزز, افضل ,حضرت آدم علیہ السلام کے سب سے زیادہ مشابه اور اپ علیہ السلام کو سب سے زیادہ محبوب تھے حضرت ادم کے و صی اور ولی عہد تھے
:حضرت شیت علیہ السلام کی نبوت اور اپ پر نازل شده صحائف کی تعداد
حضرت آدم علیہ السلام کی وفات کے بعد خلافت کی ذمہ داری حضرت شیث علیہ السلام کو ملی اور اپ علیہ السلام اللہ تعالی کے برگزیده نبی اور رسول تھے صحیح ابن حبان میں حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی حدیث پاک میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالی نے حضرت شیث علیہ السلام پر 50 صحیفے نازل فرمائے
:حضرت شیت علیہ السلام کی اولاد
ایک روایت کے مطابق حضرت شیث علیہ السلام کی عمر مبارک 105 برس ہوئی تو اپ کے ہاں انوش نامی لڑکا پیدا ہوا انوش کی ولادت کے بعد حضرت شیش علیہ السلام 807 سال زندہ رہے اور اس مدت کے دوران مزید کچھ لڑکے اور لڑکیاں پیدا ہوئیں
:حضرت شیت علیہ السلام کے وصیت اور وفات
ایک قول کے مطابق اپ علیہ السلام مکہ میں ہی مقیم رہے اور حج و عمرہ کی سعادت حاصل کرتے رہے اور یہیں اپ علیہ السلام کی وفات ہوئی
وفات کے وقت اپ علیہ السلام نے اپنے بیٹے انوش کو وصیت فرمائی چنانچہ وعدے وفات انوشے معاملات سنبھالے پھر انوش کے بیٹے قینین نے پھر ان کے بیٹے مہلا ییل نے معاملات سنبھالے
To read more prophet stories click here